جمعه، آبان ۲۱، ۱۳۸۹

سی آئی ڈی بلڈنگ پر حملہ ، 20 جاں بحق


کراچی (شاہنواز شاہ، عاجز جمالی) کراچی کے علاقے پی آئی ڈی سی کے قریب سی آئی ڈی سینٹر میں ٹرک دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 20 ہو گئی جبکہ 150 سے زائد زخمی ہیں ۔

دھماکے سے بلڈنگ کا اگلا حصہ مکمل تباہ ہو گیا ہے اور متعدد افراد ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے.

دوسری جانب تحریک طالبان پاکستان نے دھماکہ کی ذمہ داری قبول کر لی ۔

عینی شاہدین کے مطابق دھماکے سے قبل جدید اسلحہ سے لیس چار مسلح کار سوار ملزمان نے بلڈنگ کے سیکیورٹی اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ کردی ،

دو طرفہ فائرنگ کا سلسلہ 8 سے 10منٹ تک جاری رہا ،

دریں اثناء ایک بارود سے بھرا شہ زورٹرک بلڈنگ کے گیٹ کے اندر داخل ہوا اور اچانک زور دار دھماکا ہو گیا ۔

دھماکا اتنا زور دار تھا کہ پورا شہرلرز اٹھا اور قریبی عمارتیں منہدم ہو گئیں،

دھماکے کی جگہ پر پندرہ سے بیس فٹ گہرا گڑھا پڑھ گیا ۔

جائے وقوعہ سے ایک کلومیٹر کے فاصلے تک موجود گھروں اور دفاترمیں موجود افراد اور گاڑیاں بھی متاثر ہوئے ۔

وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا کے مطابق اس دھماکے کی مماثلت اسلام آباد میں ہونے والے میرٹ ہوٹل سے ہوتی ہے اور اتنا ہی گہرا گڑھا پڑھ گیا ۔

انہوں نے اعتراف کہ حالیہ دنوں میں شہر میں مشکوک افراد کی نقل و حمل میں اضافہ ہوا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ اس علاقے میں ہائی پروفائل شخصیات کی موجودگی کے باعث سیکیورٹی کے سخت اقدامات تھے ۔

دھماکے کے بعد فوری طور پر امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں اور عمارت سے زخمیوں اور جاں بحق افراد کو اسپتال پہنچایا گیا ۔

دھماکے سے قریبی علاقے میں بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے جس کے باعث علاقے میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی اور اندھیرے کے باعث امدادی کارروائیوں میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔

انتظامیہ کے مطابق عمارت کا ملبہ اٹھانے کے لئے جنریٹر منگوا لیے گئے ہیں اور مناسب روشنی کا انتظام کر کے امدادی کارروائیاں مزید تیز کر دی گئیں ہیں ۔

اسکے علاوہ بھاری مشنری بھی موقع پر پہنچ گئی ہے ،

ماہرین کے مطابق ملبہ اٹھانے میں کم از کم 24 گھنٹے درکار ہیں ۔

نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق بارہ لاشیں اور سو سے زائد افراد کو صرف جناح اسپتال میں منتقل کیا گیااس کے علاوہ سول اور دیگر اسپتالوں میں بھی جاں بحق اور زخمیوں کو منتقل کیا گیا ۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر