شنبه، آبان ۲۲، ۱۳۸۹

جلال آباد آپریشن،37امریکی ہلاک،9ہیلی کاپٹرتباہ(عینی شاہد)


سنیچرکی روز2010-11-13 مقامی وقت کےمطابق صبح چھ بجےامارت اسلامی کے14فدائین نےصوبہ ننگرہارکےصدرمقام جلال آبادشہرمیں واقع ننگرہارایئرپورٹ میں جارح امریکی اورکٹھ پتلی فوجوں کےمراکزپرحملہ کیا۔
رپورٹ کےمطابق فدائین منصوبےکےتحت جوہلکےاوربھاری ہتھیاروں کلاشنکوفوں،راکٹ لانچروں،ہیوی مشین گنوں،دستی بموں سے لیس سےہونےکےساتھ بارودی جیکٹیں تن زیب کیےہوئےتھے،

ایئرپورٹ میں داخل ہوئيں اوروہاں تعینات قابض وکٹھ پتلی فوجوں پر شدیدحملہ شروع کیا۔
علاقےسےعینی شاہدنےالامارہ ویب سائٹ سےفون پرگفتگوکرتےہوئےکہا:
"جب مجاہدین علی الصبح چھ بجےایئرپورٹ میں داخل ہوئے،

توکئی گروپوں میں تقسیم ہوکرہرطرف فوجی بیرکوں اوروہاں کھڑےہیلی کاپٹروں پرگولیوں کی بوچھاڑشروع کردی،

فدائین کی ایک گروپ نےایئرپورٹ کےمغربی حصےمیں امریکی فوجوں کوایسےحالت میں گھیرے لیے،

جب ان کےہمراہ اسلحہ نہیں تھااوران پرشدیدحملہ کیا،

نیزایک فدائی نےغاصبوں کےقریب فدائی حملہ انجام دی،

جس کے نتیجے میں 37 جارح درندےواصل جہنم ہوئيں۔

ایئرپورٹ کےدوسرےحصےمیں مجاہدین کوکٹ پتلی فوجوں کی مزاحمت کاسامناہوا،جودیر تک جاری رہی،

اس کےبعدتین فدائين نےاستشہادی حملےکیے،جن سے25کٹھ پتلی فوجی ہلاک وزخمی ہوئيں،

نیزقابض فوجوں کی سات تربیت یافتہ کتےبھی مارےگئے۔
عینی شاہدکاکہناہےکہ ہلکےاوربھاری ہتھیاروں سے9ہیلی کاپٹرز،2ڈرون طیارےاورایک جیٹ طیارہ بھی تباہ ہوا،نیزکافی فوجی گاڑیاں بھی جل کرخاکسترہوئيں.

اوراب تک ایئرپورٹ سےدھویں کابادل امڈرہاہے، کسی صحافی یااہلکارکوامریکی وہاں جانےاجازت نہیں دےرہاہے"۔
درج بالاکامیاب آپریشن میں 14فدائین نےحصہ لیا،جن میں 11 استشہادی جام شہادت نوش فرماگئے،

جبکہ تین ایئرپورٹ سے نکلنے میں کامیاب ہوئےاوراورمرکزکےباہردشمن سےبرسرپیکارمجاہدین نےآملے۔
واضح رہےکہ امسال جلال آبادایئرپورٹ پریہ دوسرافدائی حملہ تھا،

اس سےقبل بھی دشمن کےمرکزپراسی نوعیت کاحملہ کیاگیاتھا،

جس میں غاصبوں کوبھاری جانی ومالی نقصانات کاسامناہواتھا۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر