پنجشنبه، آبان ۲۰، ۱۳۸۹

خلیفہ دوم سیدنا حضرت عمر فاروق


خلیفہ دوم سیدنا حضرت عمر فاروق کا اسم مبارک عمر اور لقب فاروق ہے۔

آپ کا خاندانی شجرہ آٹھویں پشت میں حضور اکرم سے ملتا ہے۔

آپ کے والد کا نام خطاب اور والدہ کا نام عتمہ ہے۔

حضرت ابو بکر صدیق کے بعد پوری اُمت میں آپ کا مرتبہ سب سے افضل اور اعلٰی ہے۔

آپ واقعہ فیل کے تیرہ برس بعد مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے آپ عمر میں تقریباً گیارہ سال حضور اکرم سے چھوٹے ہیں۔

اسلام قبول کرنے سے پہلے آپ قریش کے باعزت قبیلے سے تعلق رکھتے تھے۔

اعلان نبوت کے چھ سال بعد 27 سال کی عمر میں آپ نے اسلام قبول کیا۔

آپ مراد رسول ہیں یعنی حضور اکرم نے اللہ تعالٰی کی بارگاہ میں دعاء کی اے پروردگار ! عمر یا ابوجہل میں جوتجھے پیارا ہو اس سے اسلام کو عزت عطا فرما۔

دعاء بارگاہ خداوندی میں قبول ہوئی اور آپ مشرف با اسلام ہو گئے۔

آپ کے اسلام قبول کرنے سے پہلے 39 مرداسلام قبول کر چکے تھے آپ 40ویں مسلمان مرد تھے۔

آپ کے اسلام قبول کرنے سےمسلمانوں کو بہت خوشی ہوئی اور انہیں حوصلہ ملا۔

اسلام کی قوت میں اضافہ ہوا۔

حضرت علی فرماتے ہیں کہ جس کسی نے ہجرت کی چھپ کر کی مگر حضرت عمر مسلح ہو کر خانہ کعبہ میں آئے اور کفار کے سرداوں کو للکارا اور فرمایا کہ جو اپنے بچّوں کو یتیم کرنا چاہتا ہے وہ مجھے روک لے۔

حضرت عمر کی زبان سے نکلنے والےالفاظوں سے کفار مکہ پر لرزہ طاری ہو گیا اور کوئی مد مقابل نہ آیا۔

ہجرت کے بعد آپ نے جان و مال سے اسلام کی خوب خدمت کی۔

آپ نے اپنی تمام زندگی اسلام کی خدمت کرنے میں گزار دی۔

آپ حضور اکرم کے وفادار صحابی ہیں۔

آپ نے تمام اسلامی جنگوں میں مجاہدانہ کردار ادا کیا اور اسلام کے فروغ اور اس کی تحریکات میں حضور اکرم کے رفیق رہے۔

سیدنا حضرت عمر فاروق کا مقام و مرتبہ بہت بلند ہے۔

آپ کی فضیلت میں بہت سی احادیث موجود ہیں۔

سرکار دو عالم کا ارشاد گرامی ہے۔

لو کان بعدی نبی لکان عمر بن الخطاب ۔

ترجمہ :۔ میرے بعد اگر نبی ہوتے تو عمر ہوتے۔ (مشکوٰۃ شریف ص558 )

مذکورہ بالا حدیث مبارکہ سے یہ واضح ہوا کہ حضور اکرم آخری نبی ہیں۔

آپ پر نبوت و رسالت ختم ہو چکی۔

اب قیامت تک کوئی بھی نبی اور رسول نہیں آئے گا۔

جو اس واضح حقیقت کے باوجود دعوٰی نبوت کرے یا جوکوئی اس کو نبی یا رسول مانے وہ ملعون کاذب کافر و مرتد ہے۔

مذکورہ حدیث سے حضرت عمر فاروق کے مرتبے کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اگر حضور پر نبوت ختم نہ ہوتی تو آپ کے بعد حضرت عمر فاروق نبی ہوتے۔
دالبندین آنلاین

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر