شنبه، آبان ۲۹، ۱۳۸۹

اللہ کی راہ میں جہاد


یَآیُّھَا الَّذِینَ ئَ امَنُوا ھَل ادُلُّکُم عَلَی تِجَرٰةٍ تُنجِیکُم مِّن عَذَابٍ الِیمٍ٭ تُومِنُونَ بِاللّٰہِ وَرَسُولِہ وَتُجَھٰدُونَ فِی سَبِیلِ اللّٰہِ بِاموَالِکُم وَانفُسِکُم ذَالِکُم خَیرُلَّکُم ان کُنتُم تَعلَمُونَ٭ یَغفِرلَکُم ذُنُوبَکُم وَیُدخِلکُم جَنّٰتٍ تَجرِی مِن تَحتِہا الانہٰرُ وَمَسَٰکِنَ طَیِّبَةً فِی جَنّٰتِ عَدنٍ ذَالِکَ الفَوزُ العَظِیمُ٭
اے ایمان والو! کیا میں تم کو ایساکاروبار بتلاوں کہ جو تمہیں درد ناک عذاب سے نجات دے ڈالے.

( وہ تجارت یہ ہے کہ ) تم اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لے او اور اللہ کی راہ میں اپنے اموال اور جانوں کے ساتھ جہاد کرو.

( یقین جانو) اگر تمہیں پتہ چل جائے تو یہ ( عمل ) تمہارے لئے بہت بہتر ہے.

( کہ اس کی وجہ سے ) اللہ تمہارے گناہ بخش دیں گے اور تمہیں ایسے باغات میں داخل کردیں گے کہ جس کے نیچے نہریں چلتی ہیں.

اور ہمیشہ ہمیشہ باقی رہنے والے باغات میں عمدہ ترین رہائش گاہیں ہیں.

( یقین جانو) یہی تو عظیم کامیابی ہے - الصف
قارئین کرام ! قرآن نے اللہ اور اس کے رسول پر ایمان کے بعد جہاد کے عمل کی بات کی ہے.

یعنی ایمان کے بعد جہاد سب سے بالا عمل ہے

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر