جمعه، آبان ۱۴، ۱۳۸۹

بغداد کو ایران نے یرغمال بنا رکھا ہے: عراقی سیاستدانوں کا الزام


جمال الدین نے الزام عائد کیا کہ عراق پر قبضے کی ذمہ داری ایران پر عاید ہوتی ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ، اسلامی کانفرنس اور عرب لیگ سے اپیل کی وہ عراق میں خفیہ کارروائیوں پر ایران کے خلاف اقدام کرے۔

انہوں نے کہا کہ نوری المالکی عراق میں اکیلی ایران نواز شخصیت نہیں بلکہ عراق میں تہران کی پے رول پر موجود افراد کی ایک طویل فہرست موجود ہے۔

ایک سوال کے جواب میں متحدہ عراقی الائنس کے رہ نما ڈاکٹر السامرائی نے کہا انہیں امید ہے کہ جلد عراق میں آئینی حکومت بننے والی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کردوں کو عراقی صدارت کے مطالبے سے دست بردار ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ عراقی اسٹیٹ لاء الائنس سے معاہدے کے بعد منصب صدارت پر کردوں کا حق مسلم ہے۔

جمال الدین نے عراق میں امریکی اور ایرانی مداخلت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عراق پر امریکی تسلط کے خاتمے کی ڈیڈ لائن طے شدہ ہے.

جو سنہ 2011ء میں امریکی فوج کے حتمی انخلاء کے بعد مکمل ہو جائے گا۔

انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ عراق پر ایران کے غیر علانیہ تسلط کا سلسلہ کہیں ختم ہوتا نظر نہیں آتا۔

انہوں نے کہا کہ عراق کی موجودہ حکومت شط العرب کی نئی حد بندی کے لئے ایران سے جو مذاکرات کر رہی ہے وہ ہر لحاظ سے محل نظر ہیں۔

ان کے اس خیال کی تائید کرتے ہوئے عراقی لسٹ کے مشیر ھانی عاشور نے کہا کہ ہم نے عراق میں آئینی حکومت کی عدم موجودگی کی وجہ سے ایران سے سرحدی حد بندی کے لئے مذاکرات کی مخالفت کی ہے۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر