شنبه، آذر ۰۶، ۱۳۸۹

مرشد شیطان اعلی کو برطرف کیا جائے؛ شیعہ حوزات علمیہ کا مطالبہ


ایران اور عراق میں اہل تشیع کی سرکردہ تعلیمی درسگاہوں [حوازت علمیہ] نے خامنہ ای کی "رہبر انقلاب اور مرشد اعلیٰ"کے عہدے سے برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ مطالبہ قُم کے حوزہ علمی اور عراق میں نجف معلی سے وابستہ اساتذہ نے ایک مراسلے کے ذریعے کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ خامنہ ای اپنے فرائض منصبی ادا کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں جس کے بعد ان کا اس اعلیٰ عہدے پرفائز رہنے کا کوئی جواز نہیں۔

العربیہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قُم کی حوزہ العلمیہ اور نجف کی علمی درسگاہوں کی جانب سے ایک متفقہ مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں خامنہ ای کے کردار پر کڑی تنقید کی گئی ہے۔

العربیہ کو موصولہ مراسلے کی عکسی نقل میں کہا گیا ہے کہ "ایرانی قوم کا موجودہ حکمران طقبے پر اعتماد نہ صرف متزلزل ہوا ہے بلکہ سرے سے ختم ہوکر رہ گیا ہے۔

نیز ایران کے شیطانی انقلاب کے بانیوں کی بڑی تعداد کو قتل کر دیا گیا جبکہ زندہ بچنے والے اپاہج ہیں یا جیلوں میں ہیں"۔

مراسلے میں "گارڈین کونسل" سے نئے مرشدشیطان اعلیٰ کے تعیناتی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایران کے نظام کو زوال سے بچانے کے لیے ناگزیر ہے۔

کہ خامنہ ای کی جگہ کسی دوسری شخصیت کو نامزد کیا جائے۔

صدرشیطانی جمہوریہ ایران، چیف جسٹس اور فقہاء پر مشتمل گارڈین کونسل نئے مرشد شیطان اعلیٰ کے انتخاب کے لیے دستور کے مطابق کارروائی شروع کریں تا کہ ایران کے نظام کو گرنے سے بچایا جا سکے۔

حوازت علمیہ سے وابستہ فکلیٹی نے اپنے مراسلے میں خامنہ ای کی تنظیمی اور علمی صلاحیتوں پر بھی عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ "خامنہ ای تقویٰ اور انصاف کی صفات سے عاری ہیں۔

نیز وہ تدبیر، معاملہ فہمی اور انتظامی صلاحتیوں سے بھی کلیتا بے بہرا ہیں"۔

مراسلے کے مطابق خامنہ ای خود بھی نااہل ہیں اور انہوں نے کئی اہم عہدوں پر اپنے جیسے غیر صالح اور نااہل لوگوں کو تعینات کیا ہے۔

جوڈیشل اتھارٹی کے اہم عہدوں کے لیے نااہل افراد کی تقرریاں کی گئیں۔

اعلیٰ عدالتی عہدوں پر ان کے دستخطوں سے تعینات ہونے والے تمام افراد عدالتی اور انتظامی امور سے قطعی طور پر نابلد ہیں۔

خامنہ ای کے ناقدین شیعہ آخوندوں کا کہنا ہے کہ مرشد اعلیٰ فاسقوں کی حمایت کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کی موجودہ ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کو خامنہ ای کی جانب سے غیر ضروری حمایت حاصل ہے،

جو قابل گرفت ہے۔ احمدی نژاد نے اپنے سیاسی حریفوں کو ٹی وی پر مناظروں کا چیلنج دیا ہے جس کی خامنہ ای کی جانب سے حمایت کی گئی ہے۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر