پنجشنبه، آبان ۲۰، ۱۳۸۹

مجاہد


اسلام میں شہادت کی عظمت یہ ہے کہ خود سردارِ انبیاءحضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نےشہادت کی آرزو کی ہے۔

شہادت کی اس عظمت سے جہاد اور مجاہد کی عظمت نمودار ہوتی ہے۔

مجاہد کی عظمت بیان کرتے ہوئے اقبال نے کیا خوب کہا ہے ۔

یہ غازی یہ تیرے پراسرار بندے

جنہیں تُو نے بخشا ہے ذوقِ خدائی

دو نیم ان کی ٹھوکر سے صحرا و دریا

سمٹ کر پہاڑ ان کی ہیبت سے رائی

اقبال کے ان شعروں میں مجاہدوں کی ”پراسراریت“ یہ ہے کہ اگرچہ وہ زمین پر چلتے پھرتے نظر آتے ہیں.

مگر ان کا تعلق زمین سے زیادہ آسمان کے ساتھ ہے۔

وہ انسان ہیں مگر فرشتوں سے بہتر ہیں۔

ان کے ذوق خدائی کا مفہوم یہ ہے کہ وہ جو ارادہ کرلیتے ہیں وہ پورا ہوکر رہتا ہے۔

وہ صحراﺅں اور دریاﺅں پر حکم چلاتے ہیں اور پہاڑ ان کی ہیبت سے رائی بن جاتے ہیں.

دالبندین آنلاین

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر